پنجاب پولیس عوام کی جان ومال کو تحفظ دینے کی بجائے اُن کی عزت و آبرو لوٹنے میں مصروف ۔ بے کس اور لاچار عوام انصاف کے حصول کے لیے ہر کوشش کرنے کے بعد خودکشی کرنے پر مجبور۔ اور یہ کوئی نئی بات نہیں، پاکستان میں تو ایسے ہی چلتا ہے۔ یہ اُن تمام بے حس لوگوں کے منہ پر ایک تمانچہ ہے جو وہ محسوس نہیں کریں گے کیونکہ اُن کے مطابق تو حکومت ایسے ہی چلتی ہے، زور زبردستی ، کرپشن، ظلم و بربریت کے ساتھ۔
مظفرگڑھ میں سونیا نامی خاتون کے ساتھ تین پولیس اہلکاروں نے زیادتی کی اور انصاف نہ ملنے پر خودکشی کرنے پر مجبور کر دی گئی۔ایک اور واقعے میں ملتان پریس کلب کے سامنے شہباز نامی ایک نوجوان شخص نے اپناگھر مسمار کرنے پر پولیس اور پٹواری کلچر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خود کو آگ لگا لی اور خالق حقیقی سے جا ملا۔ جس پر شہباز شریف نے نوٹس لینے کے بعد کچھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا جو کچھ دنوں بعد دوبارہ بحال ہو جائینگے ۔
اور یاد رکھیں قصور واقعے میں کسی قصور وار کو قرار واقعی سزا نہیں مل سکی، اور اس واقعے میں بھی پولیس درندہ صفت مجرموں کی رکھوالی کرتی رہی اور مظلوم عوام کو ڈرا دھمکا کر چپ کراتی رہی۔ کاش کہ ہماری عوام میں اتنا شعور جاگ جائے کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کر سکیں اور حکمرانوں سے ان جرائم اور معصوم جانوں کے نقصان کا حساب مانگیں۔
Report on Sonia Suicide in Mazafargarh
ARVE Error: need id and providerReport on Shahbaz Suicide in Multan
ARVE Error: need id and providerجب تک پولیس میں سیاسی بهرتیاں ہونگی اسی طرح عزتیں لٹتی رہیں گی. پولیس گردی کا زمہ دار کون؟
— Omer Farooq Meyer (@omermeyer) October 14, 2015