ملتان کی کرکٹر حلیمہ رفیق نے انصاف نہ ملنے پر خودکشی کر لی۔اور پولیس نے اُسی کے بھائی کو گرفتار کر لیا۔ 
بچھلے سال حلیمہ نے ملتان کرکٹ کلب کے کوچ جاوید کے خلاف اپنی چار اور ساتھیوں سمیت جنسی طورپر ہراساں کرنے کی درخواست جمع کرائی۔ جس کے بعد بجائے انہیں انصاف دینے کے انہیں کرکٹ کلب سے بے دخل کر دیا گیا۔ اور اب حلیمہ کو جاوید کرکٹ کوچ کی طرف سے ہتک عزت کا نوٹس ملنے پر دلبرداشتہ ہو کر تیزاب پی کر خود کشی کر لی۔ 

یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جو کہ پاکستان کے پسماندہ عدالتی نظام کی چیخ چیخ کر دہائی دے رہا ہے۔ پاکستان میں عام آدمی کو انصاف کا حصول نا ممکن بنا دیا گیا ہے۔ یہ ملک صرف طاقتور لوگوں کے لیے ہے ! 

ہم انصاف کی اپیل بھی کریں تو کس سے کریں ، ایسی حکومت سے جو خودپاکستان کے نظام کو برباد کرنے کی ذمہ دار ہے، جو خود قانون توڑتی ہے، جو خود پولیس گردی کرتی ہے، جس کے ہاتھ معصوم عوام کے خون سے رنگے ہیں۔ 

ہم یہ خبر اس لیے لگا رہے ہیں تاکہ تمام پاکستانیوں کو احساس ہو کہ ہمارے ملک میں قانون نام کی چیز ختم ہو چکی اور اب ہمیں یہ نظام بدلنے کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی ، وگرنہ اسی طرح عزتیں لٹتی رہیں گی، اسی طرح عوام مرتے رہیں گے اور قاتل ہستے رہیں گے